کسی بھی علاقے کی تعمیر و ترقی کا انحصار سڑکوں پر ہوتا ہے تعلیم صحت اور سفری سہولیات ہوں یا معاشی و معاشرتی ترقی یہ سب ذرائع آمدورفت کی مرہون منت ہوتی ہیں۔ تحصیل لورہ کی مرکزی شاہراہ گھوڑا گلی سے لورہ دن بدن تباہی کے دہانے پر پہنچنے لگی سفری سہولیات کے لئے تعمیر کی گئی یہ سڑک اب کھنڈرات میں بدلنے لگی ہے۔ پانی کی معقول نکاسی کے لئے نالیاں نہ ہونے کے برابر ہیں۔ بعض اوقات موسمی تغیر و تبدل اور بارشوں کے باعث نہ صرف یہ سڑک قابل رفتار نہیں رہتی بلکہ کئی کئی ہفتوں اور مہینوں تک اس پر آمدورفت معطل رہتی ہے حالانکہ یہ تحصیل لورہ کی مین روڈ ہے اور ہزاروں کی آبادی کو سفری سہولیات فراہم کرتی ہے جو حکومت اور ہمارے منتخب نمائندوں کی عدم توجہی اور فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث تعطلی کا شکار ہے اس روڈ پر آئے روز حادثات ہو تے رہتے ہیں جو انسانی جانوں کے ضیاع کا موجب بنتے جا رہے ہیں۔ سڑکیں ہمیشہ زر کثیر خرچ کر کے تعمیر کی جاتی ہیں مگر ان کی تعمیر کے بعد متعلقہ محکموں اور حکومت کی جانب سے مرمت کے لئے واضع اور باضاطہ پالیسی نہ ہونے کے باعث سڑکیں کھنڈرات کا بدترین نمونہ پیش کرتی ہیں جس طرح گھوڑاگلی لورہ سڑک ہے۔ اس سڑک کی ابتر صورتحال کی وجہ سے ایک طرف ہزاروں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے تو دوسری طرف قومی دولت بری طرح تباہ ہو رہی ہے جو فوری حکومتی توجہ کی مستحق ہے کیونکہ اگر اس پر توجہ دے کر اسکی مرمت نہ کروائی گئی تو یہ ناقابل رفتار ہو سکتی ہے اور سفری سہولیات کی فراہمی کے بجائے عوام کی مشکلات میں اضافے کا موجب بن سکتی ہے۔ ان حالات میں عوام کی جانب سے صوبائی حکومت خیبر پختونخواہ اور منتخب نمائندوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ اس سڑک کی حالت زار پر توجہ دیں تاکہ عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی ممکن ہو سکے اور قومی دولت کو تباہی سے بھی بچایا جا سکے خصوصاً عوام کی نظریں ممبر قومی اسمبلی جناب مرتضی جاوید عباسی اور ممبر صوبائی اسمبلی جناب نذیر احمد عباسی پر موکوز ہیں جو اس حلقہ انتخاب سے تعلق رکھتے ہیں اور نہ یہ کہ وہ اس سڑک پر سفر کر چکے ہیں بلکہ انہیں ان علاقوں کی ضروریات اور اہمیت کا بھی بخوبی اندازہ ہے۔

وول نیوز علاقائی مسائل کے حل کے لئے بہترین پلیٹ فارم ہے
ہمیں ذمہ داری سے اپنے مسائل اجاگر کرنے چاہیے جس میں ہیلتھ انفراسٹرکچر تعلیم اور ایڈمنسٹیٹو ایشو کو حل کرنے پر راے دے سکتے ہیں اپنے رسم رواج ثقافت پر بات کر سکتے ہیں