وول بریکنگ
ایبٹ آباد (وول نیوز) تھانہ لورہ کی حدود ٹائیں گلی قتل کیس نئے موڑ میں داخل, ازسرنو انکوائری میں اہم انکشافات متوقع, مظلوم خاندان کو انصاف ملنے کی امید پیدا ہو گئی. وول نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹائیں گلی میں 22 جون کو مبینہ طور پر قتل ہونے والی خاتون کے مبینہ قتل کی تحقیقات کے لیے ڈی پی او ایبٹ آباد یاسر خان آفریدی کی ہدایات پہ از سر نو تحقیقات کا آغاز ہو چکا ہے اس حوالے سے انوسٹیگیشن ونگ ایبٹ آباد سے ایک منجھے ہوئے سب انسپکٹر لیول کے افسر کو کیس کی طے تک پہنچنے کا ٹاسک دیا گیا ہے, زرائع کے مطابق مزکورہ پولیس آفیسر ضلع ایبٹ آباد میں اچھی شہرت کے حامل ہیں جس سے یہ توقع پیدا ہو چلی ہے کہ اس الجھے ہوئے کیس کی گھتی سلجھ جائیگی اور مقتولہ کے ناحق خون کا بھی حساب ممکن ہو سکے گا

واضح رہے کہ 22 جون 2020 کو تھانہ لورہ کی حدود ٹائیں گلی میں چوہدری شعبان کی جوانسالہ بیٹی کی لاش ملی تھی جس کے بارے میں ابتدائی طور پہ موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دیوار سے گرنے کی وجہ سے موت ہوئی ہے تاہم جنازہ پاک کرنے والے ایک خاتون کی جانب سے بنائی جانے والی ایک وڈیو وائرل ہوئی جس میں صاف پتہ چلتا تھا کہ مقتولہ کا گلہ گھونٹا گیا ہے جس کے بعد مقتولہ کے والد چوہدری شعبان نے تھانہ لورہ میں درخواست دی جس پہ قبر کشائی کی گئی اس کیس میں تھانہ لورہ پولیس نے ملزمان کو گرفتار بھی کیا تھا جن کی نشاندہی پہ پولیس نے گواہوں کی موجودگی میں آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا تاہم بعد ازاں عدالت سے ملزمان کی ضمانتیں ہونے کے بعد مقتولہ کا والد مختلف جگہوں پہ بیٹی کے لیے انصاف مانگتا پھرتا رہا, ڈی آئی جی ہزارہ قاضی جمیل الرحمٰن اور ڈی پی او ایبٹ آباد نے مقتولہ کے والد کی داد رسی کا وعدہ بھی کیا اور دوبارہ کیس کی تحقیقات کا آغاز ہوا

مزکورہ قتل کے حوالے سے تحصیل لورہ میں شدید تشویش پائی جاتی ہے اور عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ مظلوم کو انصاف دلوانے کے لیے ریاست اپنی ذمہ داری پوری کرے

گزشتہ دنوں تھانہ لورہ میں ڈی پی او ایبٹ آباد یاسر خان آفریدی کی کھلی کچہری میں بھی عوامی سطح پہ اس معاملے کو اٹھایا گیا اور ڈی پی او یاسر خان آفریدی نے انصاف کی فراہمی کے لیے اپنے عزم کا اظہار بھی کیا.. وول نیوز