گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی یا ایسٹ انڈیا کمپنی :تیسرا حصہ!تحریر سردار رب نواز

گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایبٹ آباد میں فیصلوں کی مجاز بورڈ آف ڈائریکٹرز کی ایک کمیٹی ھے جس میں چار بیروکریٹس اور سات پرائیویٹ ممبران پر مشتمل گیارہ لوگ شامل ھیں ۔۔۔۔

مزکورہ بورڈ آف گورنرز یا ڈائریکٹرز میں سے کسی ایک ممبر کی بھی کوالیفکیشن یا میرٹ کسی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو چلانے کے حوالے سے نہی ھے اور نہ ھی انکے پاس اس شعبے کا کوئی تجربہ ھے بلکہ انتہائی مضحکہ خیز بات یہ ھے کہ صرف ایک آدھ ممبر کا اتفاقاً تعلق ایبٹ آباد سے ھے باقی افراد ایبٹ آباد تو دور ھزارہ ڈویزن سے بھی تعلق نہی رکھتے ۔۔۔۔

رائٹ ٹو انفارمیشن قانون کے تحت GDA کو راقم کی دی گئی ایک درخواست پر ایک سال گزرنے کے باوجود تاحال جواب نہی دیا گیا جس میں ان بورڈ آف ڈائریکٹرز کا پروفائل ، تعارف اور دیگر تفصیلات تک رسائی طلب کی گئی تھی ۔۔۔۔

بورڈ کی چیئرمین شپ وزیر اعلیٰ سے واپس ھونے کے بعد احسان مانی صاحب کے حصے میں آئی تھی موصوف نہ تو گلیات کے واقف ھیں اور نہ ھی ڈسٹرکٹ ایبٹ آباد کے جغرافیئے سے واقف ھیں انکے تعارف اور تعریف میں فقط یہی جواب ملتا ھے کہ موصوف عمران خان صاحب کے دوستوں میں سے ھیں ۔۔۔۔۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز میں چونکہ سبھی ممبران صاحب حیثیت اور کافی خوشحال ھیں اس لیئے انکی مہربانی ھے کہ وہ GDA سے کوئی مراعات نہی لیتے بلکہ کچھ ممبرز تو اجلاس میں آنے کا T.A – D.A بھی ادارے کی ایمپلائز ویلفیئر کمیٹی میں جمع کروا دیتے ھیں ۔۔۔۔۔

گزشتہ ماہ نومبر 2019 میں GDA کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تین سالہ مدّت مکمل ھونے پر اب غالب خیال ھے کہ موجودہ وزیر اعلیٰ نیا بورڈ تشکیل دے دیں ….

گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے موجودہ ڈائریکٹر جنرل رضا علی حبیب ھیں جو پاکستان ریلوے سے ڈیپوٹیشن پر GDA میں بھیجے گئے ھیں ۔۔۔۔

رضا علی حبیب گریڈ 18 میں گریڈ 20 کی زمہ داریاں پرفارم کرھے ھیں GDA ایکٹ میں نئی ممکنہ ترامیم کے بعد ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ کو گریڈ 19 میں تبدیل کیا جاسکتا ھے بہر کیف موجودہ ڈائریکٹر جنرل ایک اچھے قابل انسان ھیں اور GDA کو بہتری کی جانب گامزن کرنے میں انکی کاوشوں کا زکر نہ کرنا مناسب نہی ۔۔۔

جی ڈے اے میں موجودہ عملہ لگ بھگ 130 افراد پر مشتمل ھے اور GDA کے خلاف تمام عدالتوں میں درج کیسز کی تعداد بھی لگ بھگ ایک سو سے زیادہ ھے ۔۔۔۔ ( جاری ھے )

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں