لورہ:ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد مغیث ثناء اللہ کی جانب سے گورنمنٹ ہائی سکول لورہ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا جس میں عمائدین علاقہ نے بڑی تعداد میں شرکت کرتے ہوئے اہم عوامی نوعیت کے مسائل سے آگاہ کیا اس موقع پر تحصیل کمپلکس کے فنکشنل ہونے ،پٹوار خانہ ،ڈسٹرک بورڈ کے راستوں کی نشاندہی اور پرائس کنٹرول کے حوالے سے سوالات اٹھائے گے ۔

سرکاری پریس ریلیز کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے مسائل سے ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر تمام ریونیو افسران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف محمد عابد، سیٹلمنٹ آفیسر عباس علی شاہ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ریونیو آصف اقبال، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر -IIعکاشہ کرن، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ڈی ایف سی، ڈی ایم او ایجوکیشن، تحصیلداران، لوکل گورنمنٹ، زراعت اور دیگر تمام محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

کھلی کچہری کے دوران لوگوں نے اپنی شکایات سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا جس پر موقع پر متعلقہ محکمہ جات کو ہدایات جاری کی گئیں۔ ایک شکایت پر عمل درآمد کرتے ہوئے انہوں نے محکمہ مال کے عملے کو لورہ میں بیٹھنے کی ہدایات جاری کیں۔
محکمہ زراعت کے افسر کو ہفتہ میں 2 دن لورہ آنے کی ہدایات.انہوں نے کرایوں سے متعلق، روٹ پرمٹ، محکمہ مال، چکن کے ریٹس٬ ٹی ایم اے کو مزید مستعد بنانے سے متعلق شکایات سنیں اور موقع پر متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کیں۔لوگوں نے انتظامیہ کی اس کاوش کو سراہا۔

دوسری جانب اہلیان تحصیل لورہ کا سب سے بڑا مسئلہ اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافے سے متعلق ہے تاہم اس حوالے سے کوئی ٹھوس سوالات ہی نہیں آٹھائے گے ہیں ۔وول نیوز کے گزشتہ 48 گھنٹوں کے سروے نتائج کے مطابق لورہ کے مختلف دیہاتوں میں 20 کلو آٹے کے مختلف نرخ وصول کیئے جا رہے جو کہ 1280 سے لے کر 1500 روپے تک ہیں

کھلی کچہری میں موجود عمائدین کی جانب سے ٹی ایم اے کے فلتھ ڈپو کے حوالے سے بات کی گئی تاہم کوئی متبادل حل تجویز نہیں کیا گیا ،اسی طرح ٹی ایم اے لورہ کے لیئے زمین کے حصول کے لیے سیکشن فور لگانے کی بھی بات کی گئی۔ڈی سی ایبٹ آباد کی کھلی کچہری کا عوامی سطح پر خیر مقدم کیا گیا ہے تاہم پٹواری ازم کے حوالے سے عمومی شکایات بھی ڈی سی ایبٹ آباد کے سامنے نہیں رکھی گئیں