لورہ:وول بریکنگ نیوز:تحصیل لورہ کے سب سے بڑے ہسپتال کی کارکردگی کا پول کھل گیا ،انسپکشن کے دوران 80 فیصد کمرے لاک نکلے،آپریشن تھیٹر فنکشنل نہ ہو سکا،حکومتی اعلانات اور وسائل کے باوجود بنیادی ٹیسٹوں کی سہولت تک میسر نہیں،ڈاکٹرز کی حاضری اور ڈیوٹی روسٹر تک دکھایا نہیں گیا ،رپورٹ سیکرٹری صحت خیبر پختونخواء کو ارسال۔

وول نیوز کو دستیاب معلومات کے مطابق گزشتہ دنوں سیکرٹری گڈ گورننس تحصیل لورہ مدثر لطیف عباسی ایڈوکیٹ نے غیر اعلانیہ ڈی ٹاہپ ہسپتال لورہ کا دورہ کیا اس دوران انکی پی ایم او ڈاکٹر فردوس سے ملاقات ہوئی اور ہسپتال کی کارکردگی کے حوالےسے جانچ پڑتال بھی کی گئی،وول نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ اس دورے کی ایک رپورٹ سیکرٹری وزارت صحت خیبر پختونخواء کو ارسال کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایکڑز پر بنائے گے اس مرکزی ہسپتال میں عوام الناس کو بنیادی صحت کی سہولتیں میسر نہیں ہیں ،

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دوران انسپکشن ہسپتال کے 80 فیصد کمروں اور وارڈز میں تالے لگے ہوئے تھے ،صرف ایک باتھ روم استعمال کے لیئے کھلا ملا ہے ،ہسپتال انتظامیہ نے ڈاکٹرز کی موجودگی اور ڈیوٹی روسٹر بھی دکھانے سے معذرت کی ہے جبکہ انسپکشن کو رکوانے کے لیئے دباو بھی ڈالا گیا ہے ،رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہسپتال کو ہفتے میں 24 گھنٹے کھلا ہونا چاہیے تاہم زمینی حقائق مختلف ہیں ،ہسپتال میں چودہ ڈاکٹرز ہونے کے باوجود گائنا کالو جسٹ،پیڈریکٹ اور جنرل سرجن بھی نہیں ہے ،آپریشن تھیٹر ہونے کے باوجود فنکشنل نہیں ہو سکا ،عام شہریوں کو ہسپتال میں بلڈ سی پی اور ٹائیفائی ڈاٹ جیسے ٹیسٹ بھی میسر نہیں ہیں،۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال میں صفائی کے انتظامات بھی انتہائی ناقص ہیں اور ہسپتال انتظامیہ نے انسپکشن پر ناگواری کا اظہار بھی کیا اور انسپکشن رکوانے کے لیئے مختلف کالز بھی ملائیں۔دوسری جانب وول نیوز سے بات کرتے ہوئے سیکرٹری گڈ گورننس برائے تحصیل لورہ مدثر لطیف عباسی ایڈوکیٹ نے رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رپورٹ سو فیصد حقائق پر مبنی ہے ،حکومت سے لاکھوں روپے فیسیں وصول کرنے والے ڈاکٹرز نجی پریکٹس کر رہے ہیں ،عام مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ،تمام تر صورتحال سے چیف منسٹر سیکرٹریٹ اور سیکرٹری صحت پشاورکو آگاہ کر دیا گیا ہے۔تاکہ رپورٹ کی روشنی میں اصلاحات کی جا سکیں اور عوام تک معیاری صحت کی سہولتیں پہنچ سکیں۔۔۔وول نیوز نیٹ ورک