کراچی: کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر مقدمے اور گرفتاری کیلئے پولیس حکام پر مبینہ دباؤ کے معاملے پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ سمیت اعلیٰ پولیس افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ مشتاق مہر، ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز سندھ ثاقب اسماعیل میمن، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (آئی جی) اور کراچی پولیس چیف پولیس غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس، ڈی آئی جی ایڈمن (کراچی) امین یوسف زئی، ڈی آئی جی جنوبی (کراچی) جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی ایسٹ (کراچی) محمد نعمان صدیقی، ڈی آئی جی ویسٹ (کراچی) کیپٹن (ر) عاصم خان، ڈی آئی جی سی آئی اے (کراچی) محمد عارف حنیف، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ بھی چھٹی لینے والوں میں شامل ہیں۔

چھٹی کی درخواست دینے والوں میں ڈی آئی جی اسپیشل برانچ قمر الزمان، ڈی آئی جی سکھر فدا حسین مستوئی، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب، ڈی آئی جی میرپورخاص ذوالفقار لاڑک، ڈی آئی جی نوابشاہ مظہر نواز شیخ بھی شامل ہیں۔




ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے اپنی چھٹیوں کی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ کیپٹن(ر) صفدرکے خلاف ایف آئی آرکے واقعےمیں پولیس افسران کو بے عزت کیا گیا اور ایف آئی آر کے معاملے میں افسران سے ناروا رویے پر تمام پولیس افسران کو دھچکا لگا۔




عمران یعقوب نے لکھا ہے کہ دباؤ کے اس ماحول میں پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی مشکل ہے، اس دباؤ سےنکلنے کیلیےمجھے 60 روز کی رخصت درکار ہے۔
دوسری جانب افواج پاکستان کے ترجمان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کراچی کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے جلد از جلد تحقیقاتی رپورٹ بحینے کا کہا ہے۔
علاوہ ازیں سندھ میں بحرانی کیفیت کے معاملے پر غور کے لیئے وزیر اعظم عمران خان نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو فوری طور پر اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔