ناموس رسالتﷺ کے دفاع کی توانا آواز خاموش ہو گئی:انا اللہ و اناعلیہ راجعون

لاہور: ناموس رسالت ﷺ کے پہرہ دارتحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کےسربراہ علامہ خادم حسین رضوی انتقال کرگئے۔جمعرات کو علامہ خادم حسین رضوی کو رات 9 بجے کے لگ بھگ ہسپتال لایا گیا ،ڈاکٹرز کے مطابق ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی ان کا انتقال ہو چکا تھا۔فیملی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انہیں گزشتہ چند روز سے بخار تھا خیال رہے کہ خادم حسین رضوی نے گزشتہ دنوں فیض آباد میں ہونے والے ٹی ایل پی کے دھرنے کی بھی قیادت کی تھی اور اسی دوران انہیں بخار ہوا تھا۔تاہم گزشتہ رو طبعیت بگڑنے پر خادم حسین رضوی کو شیخ زاید اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا ،انکی موت کی تصدیق کیلئے ای سی جی بھی کی گئی، جس کے بعدانکی میت اسپتال سے ان کے گھر منتقل کردی گئی ہے جبکہ گھر کے باہر بڑی تعداد میں ٹی ایل پی کے کارکن اور ان کے عقیدت مند جمع ہوگئے اور لوگ دھاڑیں مار مار کے رونے لگے۔علامہ خادم حسین رضوی کی موت کی خبر جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی اور سوشل میڈیا پر انکی مختلف وڈیوز کے کلپس چلائے جانے لگے۔واضح رہے کہ علامہ خادم حسین رضوی کا تعلق ضلع اٹک سے تھا، وہ 22 جون 1966 کو ’نکہ توت‘ میں پیداہوئے۔
انہوں نےدینہ کے مدارس دینیہ سے حفظ و تجویدکی تعلیم حاصل کی اور جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی۔علامہ خادم حسین رضوی سچے عاشق رسولﷺ تھے انکی موت سے ناموس رسالتﷺ کے لیئے اٹھنے والی ایک توانا آواز خاموش ہو گئی۔پاکستانی واحد لیڈر تھے جنکی تقاریر پر قومی میڈیا کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی پابندی لگائی گئی تھی بلکہ سب سے بڑے سوشل میڈیائی نیٹ ورک نے تو ان کے حوالے سے کسی قسم کی تحریر یا پوسٹ کرنے والے کے اکاونٹ کو بند کرنا شروع کر دیا تھا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں