چوکیدار ناموس رسالتﷺ کی نماز جنازہ نےماضی کے ریکارڈ توڑ ڈالے،ضیاء الحق ،مولانا مودودی،غازی ممتاز قادری،مولانا عبدالوھاب اور عبدالستار ایدھی کو پیچھے چھوڑ دیا

اسلام آباد(وول سپیشل رپورٹ)تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ و چوکیدار ناموس رسالتﷺ علامہ خادم حسین رضوی کی ہفتہ کو مینار پاکستان میں ہونے والے نماز جنازہ نے ماضی کے بڑے نماز جنازہ کے ریکارڈ توڑ ڈالے ہیں،غیر جانبدار مبصرین کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ میں کم و بیش 60 لاکھ افراد نے شرکت کی ،اجتماع اتنا بڑا تھا کہ درست تعداد کا تعین کرنا مشکل ہے ،گریٹر علامہ اقبال پارک سمیت اردگرد کی سڑکوں ،پارکوں ،گلیوں اور چھتوں پر نمازی موجود تھے

گریٹر اقبال پارک لاہور میں علامہ خادم رضوی کے جنازے کا ایک منظر
گریٹر پاک لاہور میں علامہ خادم رضوی کے جنازے کا مزید واضح منظر

چند سال قبل پیچھے جایا جائے تو تبلیغی جماعت کے سربراہ مولانا عبد الوھاب کی نماز جنازہ کو بڑا اجتماع قرار دیا جا رہا تھا جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی

رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے امیر مولانا عبدا لوھاب کے جنازے کا منظر

قبل ازیں جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ کا اجتماع بھی لاکھوں میں تھا ،اس سے قبل غازی ممتاز قادری کے راولپنڈی میں ہونے والے جنازے نے راولپنڈی اسلام آباد کے تمام جنازوں کے ریکارڈ توڑے تھے

راولپنڈی:غازی ممتاز قادری کے جنازے کا منظر

اس سے قبل اسلام آباد میں بڑا جنازہ طیارہ حادثے میں شہید جنرل ضیاء الحق کا قرار دیا جاتا ہے جبکہ 1979 میں جماعت اسلامی کے بانی سیدی ابو الاعلی مودی کا تاریخی جنازہ تھا جس میں لاکھوں لوگ شریک ہوئے تھے،قزافی اسٹیڈیم کے اندر اور باہر ایسے لگتا تھا کہ جیسے لاہور امڈ آیا ہے اس وقت کی آبادی کے لحاظ سے یہ تاریخی جنازہ تھا

لاہور:1979 میں جماعت اسلامی کے بانی سیدی ابو الاعلی مودودی کے جنازے کا منظر

البتہ ہفتہ کو علامہ خادم رضوی کے جنازے میں میلوں دور تلک صرف سر ہی سر نظر آ رہے تھے

کراچی:معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کے جنازے کا منظر

واضح رہے کہ علامہ خادم رضوی تین سال قبل اس وقت منظر عام پر آئے جب قومی اسمبلی سے توہین رسالتﷺ کے قانون میں تبدیلی کا معاملہ سامنے آیا ،تین سال کے قلیل عرصے میں انکی شخصیت ناموس رسالتﷺ کے دفاع کے حوالے سے ایک چٹان بن کے سامنے آئی ۔۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں