ایبٹ آباد(وول نیوز نیٹ ورک) کرورنا کی دوسری لہر میں ضلع ایبٹ آباد میں صورتحال انتہائی سنگین ہو گئی ہے جہاں ایک طرف ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں وینی لیٹر فحال نہ ہونے کی وجہ سے مریضہ دم توڑ دیتی ہے وہاں غفلت لاپروائی بے احتیاطی کے سبب کرورنا کے پھیلاو میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے

منگل 22 دسمبر 2020 کے اعداد و شمار کے مطابق 34594 کرورنا ٹیسٹ کیئے گے جن میں 49 فیصد مثبت نتائج آئے ہیں،،82 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ ایکٹیو کیسز کی تعداد 40261 تک جاپہنچی ہے ۔کرورنا پھیلاو میں ایبٹ آباد 40فیصد سے زائد کے ساتھ پہلے نمبر ہے ہے جبکہ حیدر آباد 22 اعشاریہ ایک فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر اور کراچی 12 اعشاریہ پانچ فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔ایبٹ آباد کی آبادی کراچی کے ایک ضلع سے بھی کم ہے اور کرورنا کیسز کی تعداد سارے ریکارڈ توڑ گئی ہے
ماہرین کے مطابق ایبٹ آباد مٰن کرورنا پھیلاو کی بڑی وجہ معاشرتی رویے ہیں جہاں شہر اور دیہاتوں میں کرورنا کو محض ایک مزاق تصور کیا جا رہے جبکہ موذی مرض کی سنگینی کا عالم یہ ہے کہ رواں ہفتے میں ہی وزیر اعلیٰ پنجاب اس مرض کا شکار ہوئے اور سینٹر کلثوم پروین اس کا شکار ہو کے جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔۔۔وول نیوز