ویلڈن عدیل قیصر عباسی!لورہ کے کرکٹ کی پہچان،مارخور چمپین ٹرافی تک پہنچ گئی۔تحریر محمود عباسی

ایم سی سی کے پی کے ٹائیگرز میں لورہ کے 5مقامی کھلاڑیوں کوبھی کھیلنے کاموقع مل سکے گا
تحریر(محموداحمدعباسی)
جہاں میدان آباد ہوں وہاں کے ہسپتال ویران اور جہاں ہسپتال آباد ہوتے ہیں وہاں میدان ویران ہوتے ہیں،ایسا ہی ضلع ایبٹ آباد کی نوزائیدہ تحصیل لورہ میں ہے ،جہاں پر غربت پسماندگی کے باعث نوجوان کھیلوں کا شوق اور صلاحیتیں رکھنے کے باوجودفکر معاش اور کھیلوں کی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیوں سے تیزی سے دور ہوتے جارہے ہیں ،

لورہ کے کھیل کے میدان ویران اور نوجوان نسل بے راہروی کاشکاراور منشیات کی طرف تیزی سے راغب ہوتی نظرآرہی ہے،نوجوانو ں کی صحیح سمت میں تربیت نہ ہونے کے قصور وارجہاں والدین اوراساتذہ ہیں وہی پر حکومتوں، عوامی نمائندوں اور انتظامیہ کا بھی بڑاعمل دخل ہے،لورہ میں بے پناہ ٹیلنٹ کے باوجود کھیلوں کا مناسب ماحول نہ ملنے، کھیلوں کے میدان نہ ہونے اور کھیلوں کی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان تیزی سے غیرنصابی سرگرمیوں سے دورہوتے جارہے ہیں،پورے لورہ میں کالج گرائونڈواحدکھیلوں کامیدان ہے جہاں پرسال میں کبھی کبھارکوئی ٹورنامنٹ ہوجاتاہے اورنوجوان اپنا شوق پوراکرنے کاموقع ملتاہے۔


ایک زمانہ تھا جب نوجوا ن کبڈی، کشتی اوردیگر جسمانی کھیلوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیاکرتے تھے،لیکن وقت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی نے جہاں دیگر شعبوں کو متاثر کیاوہاں نوجوان نسل کو بھی کھیل کے میدان سے اٹھا کربند کمروں میں موبائل اورکمپیوٹر تک ہی محدود کردیا، کھیلوں میں بھی صرف کرکٹ اور بھی دیکھنے تک محدودہوکررہ گیا،تحریک انصاف کی پختونخواحکومت کے آنے کے بعدیہ امید تھی کہ شاہد حکومتی سطح پر کھیلوں کی سرگرمیاں عروج پرپہنچیں گی،جس سے نیا ٹیلنٹ سامنے آسکے گا،بلاشبہ پختونخوا حکومت نے کھیلوں کیلئے بڑے فنڈز مختص کئے ، لیکن پہلے تونوزائیدہ تحصیل لورہ کیلئے دیاگیاکھیلوں کافنڈزہی تحصیل ایبٹ آبادکودیدیاگیا،جب کچھ لوگوں نے احتجاج کیاتو لورہ کے نوجوانوں کووالی بال،فٹبال،بیڈمنٹن سمیت دیگر ٹیمیں تیارکرنے کاکہاگیا،لیکن جب لورہ کی ٹیمیں ایبٹ آبادپہنچیںتو وہاں پرلورہ تحصیل ہی رجسٹرڈنہ ہونے کابہانہ بنا کرکھیلنے سے ہی روک دیاگیا،اسکے علاوہ پختونخوا حکومت کی طرف سے کرکٹ گرائونڈدیئے گئے،لیکن بدقسمتی سے پیچیدہ قانونی امورکی وجہ سے لورہ کوایک بھی گرائونڈنہیں مل سکا،

یہ تمام صورتحا ل انتہائی تکلیف دہ ہے،جہاں لورہ بالکل لاوارث نظرآیا، لورہ کی مقامی موثرآواز نہ ہونے کے باعث عوام نے بھی اپنا حق لینے کی زحمت گوارہ نہیں سمجھی،اس بے بسی اوربے حسی کودیکھتے ہوئے تحصیل لورہ کے گائوں سیری کے نوجوان عدیل قیصر عباسی نے اپنی نوجوان نسل کو بے راہروی اور منشیات جیسی لعنت سے بچانے کیلئے کھیلوں کے میدان آباد کرنے کا مشن اکیلے ہی اپنے سرلے لیا، ایم سی سی لورہ برانچ کے اونر کی حیثیت سے سب سے پہلے لورہ کالج گرائونڈ میں کرکٹ ٹورنامنٹ کراکے پہلی بار ملکی لیول کے کھلاڑیوں کو لورہ آنے پر مجبور کردیا،کھلاڑی تواگئے لیکن مکمل گرائونڈ کی کمی شدت سے محسوس کی گئی،اس ٹورنامنٹ میں شائقین کی دلچسپی غیر معمولی رہی،

اسکے علاوہ بھی عدیل قیصر عباسی کی سربراہی میں ایم سی سی کی کرکٹ ٹیم نے انصاف ٹیپ بال ٹورنامنٹ ، کنڈبٹل ٹورنامنٹ اور پہلے ارشد شہید ٹورنامنٹ اپنے نام کئے،لورہ کے نوجوانوں کے کھیل کاجذبہ دیکھتے ہوئے عدیل قیصر عباسی کے حوصلے کومزید تقویت ملی اور انھوں نے ایک قدم اور بڑھاتے ہوے قومی لیول پر کھیلی جانیوالی مارخورکرکٹ چمپئین ٹرافی میںایم سی سی کے پی کے ٹائیگرز کے نام سے فرنچایز خرید کرلورہ کے نوجوانوں کو بڑا تحفہ دیدیا،انھوں نے گزشتہ دنوں سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد خلیل کے ساتھ لاہورمیں مارخور چمئپین ٹرافی میںایم سی سی کے پی کے ٹائیگرز کے نام سے معاہدہ کیا،24مارچ سے 28مارچ تک گوجرانوالہ کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جانیوالے اس ٹورنامنٹ میںملک بھرسے 8فرنچائز حصہ لے رہی ہیں،جس میں ایم سی سی کے پی کے ٹائیگرزپورے پختونخوا کی نمائندگی کرے گی، ایم سی سی کے پی کے ٹائیگرز میں آئی کون کھلاڑی ،آل رائونڈر طاہر نذیر عرف طاہری اسلام آباد،کپتان ہمایوں شاہ سمیت 5 لورہ کے مقامی کھلاڑیوں کوبھی اس ٹورنامنٹ میںشرکت کاموقع ملے گا،برانڈایمبیسڈر عامر سیف کیانی جبکہ کوچنگ کیلئے سابق قومی کرکٹرعمران نذیرجیسے مایہ ناز کھلاڑی کی خدمات لی گی ہیں،اس چمپئین ٹرافی میں لورہ کے شائقین کیلئے بھی عدیل قیصر عباسی سے ٹرانسپورٹ کابندوبست کیا ہے جوگوجرانوالہ کرکٹ سٹیڈیم تک شائقین کوپہنچائے گی،عدیل قیصرعباسی لورہ میں عامر سہیل اوران جیسے بڑے کرکٹرکوبھی کوچنگ اورٹریننگ کیلئے لانے کیلئے بھی پرامید ہیں،اس سے لورہ کے نوجوان خودکو قومی لیول کی کرکٹ کیلئے تیارکرسکیںگے۔


عدیل قیصرعباسی نے قومی لیول کی مارخورچمپیئن ٹرافی میں پورے پختونخوا کی طرف سے ایم سی سی کے پی کے ٹائیگرز کی نمائندگی حاصل کرکے لورہ کے عوام کاسرفخر سے بلندکردیا، یقینا یہ نوجوانوں کیلئے بہت حوصلہ افزاء بات ہے،اس سے لورہ کے مقامی کھلاڑیوں کوقومی لیول کے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کاموقع ملے گااور اپنی صلاحیتیںبہتر اندازمیں اجاگر کرسکیں گے،

عدیل قیصرعباسی کایہ اقدام لورہ کی ملکی سطح پر شناخت اور نیک نامی میں ضافے کا بھی باعث بنے گا، عدیل قیصرعباسی کی یہ ایک انفرادی حیثیت میں بہت بڑی کاوش ہے لیکن جب تک لورہ میں کھیلوں کے میدان نہیں ہونگے اس وقت تک لورہ کے نوجوانوں کومیدانوں میں لانے کاخواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکے گا،جو
حکومتی سرپرستی کے بغیرممکن نہیں۔۔

راقم :محمود عباسی

عدیل قیصر عباسی کی اس کاوش کو تحصیل بھر میں خاصا سراہا جا رہا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں