مئی کے پہلے ہفتے میں مکمل لاک ڈاون کا امکان،مزدور طبقہ فاقہ کشی پہ مجبور ہو سکتا،جناح ویلفیئر سمیت مخیر حضرات متوجہ ہوں

اسلام آباد(اصغر چوہدری) وفاقی دارلحکومت کے سیاسی و انتظامی حلقوں میں یہ قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ کرورنا کی تیسری لہر زیادہ تباہ کن ثابت ہورہی ہے جس سے قوم کو بچانے کے لیئے سخت ترین فیصلوں کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔

بعض واقفان حال کا کہنا ہے کہ آنے والے تین ماہ کے دوران این سی او سی سے مختلف اوقات میں نئے حکمنامے جاری ہوتے رئینگے جن میں کاروباری اوقات پر سختیسے عمل درآمد سے لے کر مکمل لاک ڈاون شامل ہے ۔27 اپریل کے این سی او سی کے اجلاس میں عید الفطر کی تعطیلات کے دوران لگائی جانے والی پابندیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جس کا مطلب ہے کہ عید کی چھٹیوں کے دوران کوئی سیاح اپنی فیملی کے ساتھ سیاحتی مقامات بشمول پہاڑی علاقے ہوں یا سمندری نہیں جا سکے گا

دوسری جانب 27اپریل کو ہی این سی او سی کو تجویز دی گئی ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد ،لاہور،ملتان ،فیصل آباد سمیت20شہروں میں دو یا تین مئی سے پندرہ روز کے لیئےمکمل لاک ڈاون پر غور کیا جائے جس پر مشاورت کے بعد فیصلہ ہو گا

ملک کو وبائی صورتحال سے بچانے کے لیئے سخت فیصلے کیئے جانے کا امکان ہے جس سے بالخصوص کم آمدنی یا یومیہ اجرت پر کام کرنے والے افراد کو فاقہ کشی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔ایسے میں وول نہیں بالخصوص جناح ویلفیئر آرگنائزیشن،الخدمت فاونڈیشن،،ہمکار،عدیل قیصر عباسی،سردار رجب علی خان سمیت مخیر حضرات سے اپیل کرتا ہے کہ سنگین صورتحال پیدا ہونے کی صورت میں اپنے اردگرد کے مستحق خاندانوں کی کفالت کا بھی پیشگی بندوبست کیا جائے ۔۔۔۔وول نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں