لورہ(وول نیٹ ورک) لورہ گڑھی روڈ پہ پل کے قریب خطرناک چڑھائی سے مہران گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی جس میں ایک خاتون زخمی جبکہ دیگر دو زخمی ہوئے ہیں ،پولیس کے مطابق مزکورہ گاڑی چڑھائی پر جارہی تھی کہ پیچھے کی جانب سرکنا شروع ہو گئی ،خطرناک اترائی کے باعث ڈراہیور گاڑی کو قابو میں نہ رکھ سکا اور مزکورہ گاڑی ندی ہرو میں جا گری ..

واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی آبادی کے ساتھ ساتھ تھانہ لورہ کی پولیس موقع پہ جا پہنچی اور زخمیوں کو لورہ ہسپتال پہنچایا۔موقع پہ جاں بحق ہونے والی خاتون کا تعلق موضع گڑھی سے ہے ۔واضح رہے کہ گڑھی پل کی تعمیر کے وقت انجنیئرنگ کا کمال دکھاتے ہوئے روڈ کا نقشہ ایسا بنایا گیا کہ لورہ جانے والی گاڑیوں کو تقریبا 65 سے 70 ڈگری کی چڑھائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ لورہ سے آنے والی گاڑیوں کو اتنی ہی خطرناک اترائی سے اترنا پڑتا ہے جہاں زرا سے کمزور بریک کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے ۔

مقامی آبادی نے وول نیٹ ورک کو بتایا ہے کہ مزکورہ روڈ کا سروے کرنے والے افسران کی زرا سی غفلت کے باعث آج ایک انسانی جان ضائع ہو چکی ہے جبکہ اس روڈ کو بلیک ٹاپ کیا جا چکا ہے تاہم خطرناک چڑھائیا ور اترائی کے باعث کو مال بردار بڑی گاڑی بشمول ٹرک وغیرہ اس روڈ پہ نہیں آ سکتے ہیں جبکہ اس پل سے منسلک ایک بہت بڑی آبادی ہے جس میں یونین کو نسل لورہ اور یونین کونسل پھلہ کا بڑا حصہ آتا ہے ۔گڑھی ،راہی ،چنکوٹ ،دکھن پیسر ،کنگڑا میرا ،نور پور ،گھوڑا سمیت دیگر گاوں کی جانب جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے

اس حوالے سے وول نیوز متعدد بار حکام بالا کی توجہ اس جانب مبذول کروا چکا ہے تاہم ابھی تک کسی کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ اس حادثے کے بعد مقامی آبادی نے گڑھی پل کو پل صراط کا نام دیا ہے ۔محکمہ سی اینڈ ڈبلیو ایبٹ آباد ،ضلعی انتظامیہ ایبٹ آباد سمیت قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبران اور صوبائی حکومت کو فوری توجہ مزکور کرنی چاہیے اور اس خطرناک چڑھائی کا کوئی متبادل حل نکالنا چاہیے۔۔۔وول نیٹ ورک