راولپنڈی (رپورٹ: اصغر چوہدری) راولپنڈی انسٹیٹیوٹ اف کارڈیالوجی میں شقی القلب ماں نے کمسن بچے کو گلہ گھونٹ کے مارنے کی کوشش ناکام ،پیرا میڈیکل سٹاف نے معصوم پھول کو بروقت طبی امداد فرائم کرکے سانسیں بحال کر دی ۔خاتون کا پہلے بھی 9 سالہ بچہ ہسپتال میں زیر علاج فوت ہو چکا ہے ،چائلڈ پروڈکشن بیورو نے معصوم بچے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔تفصیلات کے مطابق 14 اگست کو جشن آزادی والے دن آر آئی سی راولپنڈی میں زیر علاج ذوالقرنین جسکی عمر بمشکل ایک سال سے بھی کم تھی جوکہ عارضہ قلب میں مبتلا تھا اس واقعہ سے قبل اسی ہسپتال میں بچے کا کامیاب آپریشن ہو چکا تھا ۔واقع والے دن مسماۃ سونیا زوجہ منیر اپنے بچے کے ساتھ بیڈ پر بیٹھی تھی اور بچے کو تھپتپا کے سلانے کی کوشش کر رہی تھی ۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزکورہ خاتون نے بچے کو چادر سے ڈھانپ لیا اور تھوڑی دیر بعد مبینہ طور پر اسکا گلہ گھونٹ کے مارنے کی کوشش کی اسی اثناء میں معصوم بچہ زور زور سے ٹانگیں مار رہا تھا ۔سی سی ٹی وی دیکھ کر پیرا میڈیکل سٹاف کو شک گزارا وہ بھاگتی ہوئی آئیں اس دوران بچہ ساکت ہو چکا تھا بظاہر ایسا لگ رہا تھا کہ بچہ مر چکا ہے تاہم ہنگامی طور پر طبی امداد دیکر معصوم بچے کی سانسیں بحال کی گئیں
ترجمان راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ آر آئی سی میں خاتون کی طرف سے اپنے بچے کا گلا دبانے کا واقعہ 14 اگست 2021 کا ہے۔
ترجمان پولیس کے مطابق پولیس نے واقعہ پر فوری طور پر حسب ضابطہ کارروائی کا آغاز کیا تھا، خاتون سونیا بی بی کے شوہر منیر احمد نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ ہمارا پہلے بھی ایک بچہ نو سال زیر علاج رہنے کے بعد فوت ہوگیا تھا۔
خاتون کے شوہر منیر احمد نے بتایا کہ پہلےبچے کی وفات کی وجہ سے میری بیوی کی دماغی حالت درست نہیں ہے اور میں اسکے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا.
ذرائع کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو راولپنڈی کی ٹیم نے بچے کو اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ ایم ایس ڈاکٹرسہیل احمد کے مطابق بچے کو مارنے کی کوشش پرخاتون کو پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔