اسلام آباد(وول نیوز ڈیسک) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے دوران ہونے والی قانون سازی کا ثمر ملنا شروع ہو گیا ۔وفاقی دارلحکومت کے تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت تک کے لیئے بند ،دو دسمبر کو پارلیمنٹ کی جانب مارچ کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس میں وفاقی حکومت نے خاموشی سے لوکل گورنمنٹ آرڈینینس میں ترامیم کرکے فیڈرل کے ماتحت سکولوں کو وفاقی وزارت تعلیم کے دائرہ کار سے نکال کرمیونسپل کارپوریشن کے ماتحت کر دیا ہے وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی اداروں نے وفاقی حکومت کے اس اقدام کے خلاف منگل سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوا ئنٹ ایکشن کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام تعلیمی ادارے بطور احتجاج منگل 30 نومبرسے بند کردیئے جایئنگے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت تعلیمی اداروں کومیونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے احتجاج کے طور پر کل سے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
چیئرمین فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہ حکومت نے آرڈننس کے ذریعے تمام تعلیمی اداروں کو بلدیاتی ادارے کے میئر کے ماتحت کر دیا ہے، اندیشہ ہے کہ ملازمین کی سول گورنمنٹ کا اسٹیٹس ختم کردیا جائے گا اور ادارے پرائیویٹ ہو سکتے ہیں، تعلیمی اداروں میں سیاسی دخل اندازی کا خدشہ ہے، کل سے بچوں کو نہیں پڑھائیں گے، اساتذہ و غیر تدریسی عملہ اداروں میں احتجاج کریں گے۔