اسلام آباد(وول نیوز ڈیسک) پاکستانی صحافت کے درخشاں ستارے اور شہری و شخصی آزادیوں کی موثر آواز ،معروف صحافی محمد ضیاء الدین دارفانی سے کوچ کر گئے ۔پا کستان میں نصف صدی سے زیادہ عرصے تک رپورٹنگ کرنے والے صحافی محمد ضیاء الدین اسلام آباد میں مختصر علالت کے بعد 83 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔ضیاء الدین 1938 میں مدراس (موجودہ چنئی) میں پیدا ہوئے۔ ان کا خاندان 1952 میں ڈھاکہ چلا گیا جہاں انہوں نے فارمیسی میں بی ایس سی کی تعلیم حاصل کی۔ضیاءالدین 1960 میں پاکستان چلے گئے، اسکے بعد تین سال بعد 21 سال کی عمر میں انہوں نے کراچی یونیورسٹی میں صحافت کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ لیا
صحافت میں ایم اے کرنے کے بعد انہوں نے پاکستان اسپاٹ لائٹ کا آغاز کیا۔ صحافت کے شعبے میں ان کی پہلی ملازمت اس وقت پاکستان کی واحد نجی نیوز وائر پاکستان پریس ایجنسی میں تھی، جسے بعد میں پاکستان پریس انٹرنیشنل (پی پی آئی) کا نام دیا گیا۔ ان کی تنخواہ 75 روپے تھی سن 1974 تک، وہ ہفتہ وار پاکستان اکانومسٹ میں کام کرتے رہے۔ اس کے بعد وہ مارننگ نیوز، دی مسلم، ڈان، دی نیوز اور دی ایکسپریس ٹریبیون میں بھی کام کیا۔ ایگزیکٹو ایڈیٹر کی حیثیت سے ریٹائر ہونے کے بعد، انہوں نے زیادہ تر کئی اشاعتوں کے لیے فری لانس لکھا، جبکہ ملک میں آزادی صحافت کی شاید ہی کوئی تحریک ہو جس میں ضیاء الدین مرحوم شریک نہ ہوئے ہوں ،انہیں شہری و شخصٰی آزادیوں کی مضبوط آواز کے طور پر یاد رکھا جائے گا ،مرحوم کی موت کے سوگ میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ نماز جنازہ میں صحافیوں سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے احباب نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔۔۔۔
