وزیر اعلی انتخابات کیس ! حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا

 اسلام آباد (وول نیوز ) وزیر اعلی انتخابات کیس ! حکمران اتحاد نے سپریم کورٹ کاروائی کا بائیکاٹ کر دیا وزیراعظم ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے استدعاکی تھی کہ 3جج نہیں فل کورٹ سنے، فل کورٹ نہ بنایاگیا تو ہم بھی عدلیہ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، ہم اس بینچ کے سامنے پیش نہیں ہو ں گے۔

 مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہیں، حکومت چاہتی ہےکوئی ادارہ مداخلت نہ کرے، عدالت میں ہمارے وکلا نے بینچ کو آئین کے مطابق مشورہ دیا، بدقسمتی سےعدلیہ نے غیرجانبداری سے ہمارے مطالبے پر غور کے بجائے اسے مسترد کردیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومتی اتحاد نے فل کورٹ کا مطالبہ کیا تھا، جب ایک ادارے سے متعلق فیصلہ دیا جا رہاہےتو عدلیہ کے بھی پورے ادارےکوبیٹھنا چاہیے تھا، پیپلزپارٹی اورپی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں نےعدالتی کارروائی کابائیکاٹ کردیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم  شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اب امتحان سپریم کورٹ کا ہے، ہم نےکہا تھا فیصلہ فل کورٹ کا ہوگا تو  پورا پاکستان قبول کرےگا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حمزہ کےحق میں ڈالے گئے 20 ووٹ نہیں گنےگئے، اس سے متعلق نظرثانی کی درخواستیں سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہیں, عمران خان کی ہدایت پر پنجاب کے 20ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کیا گیا، عدالت میں وکلاءکی جانب سے بہت سے پیچیدہ معاملات اٹھائےگئے، ہم سپریم کورٹ کو آئین و قانون کا بالادست ادارہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

ایم کیو ایم رہنما اسامہ قادری کا کہنا تھا کہ فل بینچ تشکیل دیا جانا چاہیے تاکہ عوام فیصلے کو قبول کر سکیں، ایم کیو ایم عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کے فیصلے کی تائید کرتی 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں