لورہ (وول نیوز) ہیلتھ فاونڈیشن خیبر پختونخواء کی جانب سے صوبے کے دیگر ہسپتالوں کی طرح نومولود تحصیل لورہ کے واحد ڈی ٹائپ ہسپتال جسے اب اپ گریڈ کرکے تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال کا درجہ دہیے جانے کے مطالبات زور پکڑ رہے تھے نجکاری کی فہرست میں ڈال دیا ہے ! تاہم حیرت انگیز طور پر عوامی سطح پر اس کی مخالفت کرنے کے بجائے سوشل میڈیا پر اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے

سنجیدہ حلقوں کے مطابق اس اقدام سے تحصیل لورہ کے غریب مریضوں کے لیئے شعبہ صحت کے دروازے مقامی سطح پر بند ہونے کا امکان پیدا ہو جائیگا ! ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ تحریک انصاف کی صوبای حکومت اپنے پارٹی چیئرمین عمران خان کے وژن کے مطابق صحت کی سہولیات کو زیادہ سہل بناتی اور جدید تقاضوں سے ہم آئنگ کرتی جبکہ اس کے برعکس ایکٹروں پر پھیلے اس ہسپتال کو پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت پیش کرنا سراسر اہلیان تحصیل لورہ کے مستقبل کے ساتھ زیادتی ہو گی

اس کی حمایت میں دلائل دینے والوں کا خیال ہے چونکہ صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ کارڈ کی سہولت موجود ہے اس لیئے نجی شعبہ زیادہ بہتر اور زیادہ سہولیات کے ساتھ اس ہسپتال کو چلائے گا اور ہیلتھ کارڈ کی وجہ سے عوام کو مفت طبی سہولیات بھی میسر ہونگے تاہم ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر حکومت تبدیل ہو گئی اور نئی آنے والی حکومت نے ہیلتھ کارڈ ختم کردیا تو تحصیل لورہ کے عوام کہاں جائینگے ؟