ٹائیں گلی: مبینہ خاتون کے قتل کا معاملہ گھتی سلجھ نہ سکی،پولیس تھانہ لورہ پیر کو عدالت میں رپورٹ پیش کریگی،مقتولہ کی قبر کشائی کا امکان

لورہ(وول نیوز نیٹ ورک اسپیشل رپورٹ)پولیس تھانہ لورہ تاحال ٹائیں گلی میں پراسرار طور پر جان کی بازی ہارنے والی خاتون کی موت کی گھتی سلجھا نہ سکی۔تفصیلات کے مطابق 22 جون 2020 کو ٹائیں گلی تھانہ لورہ کی حدود میں جوانسالہ خاتون کی پراسرار موت ہوئی مقتولہ لیراں والے شعبان کی بیٹی جبکہ محمد نوید کی زوجہ تھیں ،موت کے فوری بعد مختلف چہ مہگوئیاں کی گئیں کہ مقتولہ زیر تعمیر مکانوں پر پانی ڈال رہی تھی کہ گر پڑی جبکہ ایک یہ بھی افواہ اڑائی گئی کہ مقتولہ نے خود کشی کی ہے تاہم مقتولہ کی موت کی وجہ جاننے کے لیئے پوسٹ مارٹم کروانے کے بجائے دفنا دیا گیا تاہم جنازہ پاک کرنے والی خواتین میں سے کسی نے ایک وڈیو بنا کر وائرل کر دی جس میں مقتولہ کے گلے پر پھندے کے واضح نشانات جبکہ چہرے پر بھی زخم دکھائے گے تھے ،جس کے بعد مقامی آبادی اور مقتولہ کے والدین کی جانب سے پولیس تھانہ لورہ میں درخواست دی گئی اس دوران متعدد جرگے بھی منعقد کیئے گے عدالت کی جانب سے پولیس کو تفتیش کے لیئے وقت دیا گیا جو کہ گزشتہ روز ختم ہو چکا ہے ،پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے تفتیش کے لیئے مقتولہ کے سسرال اور اڑوس پڑوس سے بیانات بھی لیئے ہیں تاہم کوئی شواہد سامنے نہیں آ سکے ہیں جس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائیگی توقع ہے کہ پوسٹ مارٹم کے لیئے عدالت قبر کشائی کی اجازت دے دے گی ،علاوہ ازیں اب تک کی تحقیقات اور تفتیش سے یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ مقتولہ نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے قتل کیا گیا،مقتولہ کے والد نے وول نیوز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ انکی بیٹی اسی روز میکے گئی تھی اور بظاہر وہ میکے میں خوش و خرم زندگی بسر کر رہی تھی ،جوان بیٹی کی پراسرار موت نے بوڑھے والد کو توڑ کے رکھ دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ انصاف کے لیئے ہر دروازے پہ دست دینگے انصاف نہ ملنے پہ معاملہ اللہ تعالی کی عدالت پہ چھوڑیں گے جبکہ مبینہ مقتولہ کے خاوند محمد نوید نے وول نیوز کے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وی فوتگی کے ایک روز بعد واپس ۤئے ہیں انہیں کسی پہ شک بھی نہیں ہے،ذرائع کے مطابق مبینہ مقتولہ کے سسرالیوں نے متعدد بار اپنے بیانات تبدیل کیئے ہیں جس کی وجہ سے شک میں اضافہ ہوا ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے ۔علاوہ ازیں جوانسالہ خاتون کی پراسرار موت نے تحصیل لورہ بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے ،عوامی رائے عامہ پولیس تحقیقات کو انتظار کر رہی ہے ۔۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں