

لورہ (تجزیاتی رپورٹ:اصغر چوہدر) ضلع ایبٹ آباد کی نومولود تحصیل لورہ میں جہاں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے تحصٰل لیول کے عہدے دیئے ہیں وہاں سیاسی گہماگہمی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ،حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ایڈیشنل جنرل سیکرٹری کا عہدہ تحصیل لورہ کو دیا گیا جس کے بعد اپوزیشن کی بڑی جماعت مسلم لیگ ن نے بھی گزشتہ طویل عرصے سے رکی ہوئی تنظیم سازی کے مشکل مرحلے کو مکمل کرنے کا فیصلہ کیا

تحصیل لورہ کی صدارت کے لیئے افتخار احمد عباسی کی نامزدگی عمل میں لائی گئی تاہم ضلعی سطح پر ممبر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی اور سابق وزیر اعلیٰ سردار مہتاب احمد خان کے درمیان جاری تناو اور گروپ بندی کا اثر تحصیل لورہ میں بھی پایا گیا ،سردار مہتاب احمد خان کی جانب سے سنیئر لیگی راہنماء سردار ارشد محمود کو تحصیل لورہ کا صدر بنایا گیا ہے

تحصیل لورہ جسے مسلم لیگ ن کا گڑھ تصور کیا جاتا ہے ،بڑوں کی لڑائی کی وجہ سے عام نظریاتی لیگی ورکرز خاصی کشمکش کا شکار ہیں ،تحصیل لورہ کے لیئے دونوں صدور اپنی ذات میں ایک انجمن قرار دیئے جاتے ہیں ،مرتضیٰ جاوید عباسی جن کے گروپ کو مسلم لیگ ن مدر ونگ قرار دیا جاتا ہے کہ جانب سے بنائے جانے والے صدر افتخار احمد عباسی نظریاتی ورکر اور ایک بہترین شخصیت قرار دیئے جاتے ہیں دھیمے لیجے میں بات کرنے والے افتخار احمد عباسی نے مسلم لیگ ن کو منظم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ دوسری جانب سردار ارشد محمود کی شخصیت بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں اور ان کا تعلق تحصٰل لورہ کے اس خانوادے سے ہے جسے یہ اعزاز حاصل ہے کہ قیام پاکستان کی جہد وجد کے لیئے مسلم لیگ کے قیام میں ان کے بڑوں کا بھی اہم ترین کردار ہے

مسلم لیگ ن کے عام ورکر کی جانب سے دونوں لیگی صدور میں سے کسی ایک کا انتخاب خاصا مشکل کام ہے اور بڑوں کی باہمی لڑائی سے عام ورکرز خاصے پریشان اور دلبرداشتہ بھی ہیں تاہم اس ساری صورتحال میں ایک بات مثبت ہے کہ دونوں صدور نرم مزاج ،خوش اخلاق اور باہمی احترام کو ملحوظ خاطر رکھنے میں خاصے مشہور ہیں ،آنے والے دنوں میں تحصیل لورہ میں یہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے قبل از وقت کچھ کہنا مشکل ہے ۔۔۔۔۔۔