اسلام آباد(وول خصوصی رپورٹ)تھانہ بکوٹ کی حدود میں بیروٹ کے شہریار کا تشدد کیس،سول سوسائٹی میدان میں کود پڑی،رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی، ممبر قومی اسمبلی نذیر احمد عباسی بھی غریب خاندان کی مدد کے لیئے دوڑ پڑے،سوشل میڈیا پر تشدد کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا،سفاک ملزمان کی جانب سے مظلوم پر روا رکھے جانے والے ظلم سے رونگٹے کھڑے ہو گے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں بیروٹ میں مبینہ موبائل چوری کے الزام کے تحت مقامی افراد نے از خود عدالت لگا لی اور بیروٹ کے نوجوان شہریار کو شدید تشدد اور مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا،شہریار کے ساتھ جس طرح کا ظلم کیا گیا اس کی مثال ماضی میں مری و ہزارہ کے کسی گاوں میں نہیں ملتی ہے جس سے وہ قریب المرگ ہو گیا تو اسے ایمرجنسی میں ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی منتقل کر دیا گیا

شہریار کے تشدد زدہ جسم کی تصاویر وائرل ہوتے ہی علاقے میں کہرام مچ گیا اور سوشل میڈیا پر ان سفاک ملزمان کے کرتوتوں کا پردہ چاک ہوتے ہی گلیات،لورہ اور مری میں ایک طوفان بپا ہو گیا۔وول نیوز کو دستیاب تفصیلات کے مطابق پولیس تھانہ بکوٹ نے سرعت کے ساتھ کاروائی کرنے کے بجائے رسمی خانہ پری کی اور پولیس کو بھی اندازہ نہیں تھا کہ یہ معاملہ اس سنگین رخ اختیار کر سکتا ہے۔پولیس کی جانب سے سستی کے بعد اہلیان علاقہ،سیاسی و سماجی ورکرز نے اس معاملے کو ذاتی معاملہ سمجھتے ہوئے بھرپور انداز میں اٹھایا
جس کے بعد پولیس نے بظاہر رپٹ تو درج کر لی تاہم مزید کاروائی سے گریز کیا جس کے بعد سول سوسائٹی میدان میں کود پڑی اور اس مظلوم نوجوان کو انصاف دلانے کے لیئے کمر بستہ ہو گئی
ممبر صوبائی اسمبلی نذیر احمد عباسی ہولی فیملی ہسپتال میں شہریار کی عیادت کر رہے ہیں
وول نیوز کے مطابق گزشتہ روز ممبر صوبائی اسمبلی نذیر احمد عباسی نے ہولی فیملی ہسپتال میں مظلوم نوجوان کی عیادت کی اور اس کے ورثا کو یقین دلایا کہ ان کے ساتھ انصاف کے تقاضے پورے ہونگے،انہوں نے مظلوم خاندان کو جانی و مالی مدد کی پیشکش بھی کی

دوسری روز ممبر قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی نے بھی ہسپتال میں شہریار کی عیادت کی اور غریب والد کو مکمل حمایت کی یقین دھانی کراتے ہوئے قانونی کاروائی کے لیئے وکیل مہیا کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔
مقامی افراد کے مطابق شہریار پر موبائل چوری کا الزام لگایا گیا جو کہ بعد ازاں غلط ثابت ہوا اس دوران ملزمان نے اسے بے رحمی کے ساتھ انسانیت سوز مظالم کا نشانہ بنایا جس کی وجہ سے ہزارہ و مری کے عوام کا غصہ ٹھنڈا ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے

اس وقت شہریار ہولی فیملی ہسپتال کے بستر مرگ پہ پڑا ہوا ہے اور سیاسی،مذہبی،سماجی ورکرز مسلسل ہسپتال میں اس کی تیمارداری کے لیئے مصروف عمل ہیں۔عمائدین علاقہ کے مطابق شہریار کو فوری انصاف نہ ملا تو معاملہ مزید سنگین رخ اختیار کر سکتا ہے۔۔وول نیوز نیٹ ورک