وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے پہلو میں واقع ویلیج کونسل ہلی کا تعارفی خاکہ:تلاش ماضی۔تحریر و تحقیق محمد امجد چوہدری


_*ویلیج کونسل ہلی کا تعارفی خاکہ*_
ھلی ہری پور کا ایک معروف گاؤں ہے ۔ جو یونین کونسل برکوٹ کی حدود میں واقع ہے ۔ یہ گاوں خانپور سے27 اور اسلام آباد سے 40کلومیٹر کے فاصلے پر رابطہ سڑک کے زریعے منسلک ہے ۔
ہلی کا رقبہ 1478ایکڑ ، آبادی تقریباً 9000 ،ووٹرز کی تعداد 6200،مکانات 503 ،حلقہ پٹوار ہلی اور حلقہ قانون گو خانپور ہے۔ تمام لوگ مالکانہ حیثیت سے رہتے ہیں ۔ قدیم دور میں یہ علاقہ صحت اور تعلیم کی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے پسماندگی کا شکار رہا ۔ لیکن ماضی قریب میں لوگوں کی شہروں کی طرف عارضی نقل مکانی سے اکثر طبقہ تعلیم یافتہ اور مذہبی رجحان کا حامل ہے ۔ سردار خدا بخش مرحوم کی خصوصی کاوشوں ہلی کے اولین پرائمری سکول کا اجراء ؁1952 میں ہوا ۔گورنمٹ ہائ سکول ہلی کا اجراء 1987۔88 میں ہوا ۔ گورنمٹ مڈل سکول بگلہ 1976 میں بنا ۔ پرائمری سکول سیری 1964 میں اور مڈل سکول سیری 2001 میں تعمیر ہوا ۔ گورنمنٹ پرائمری سکول جنڈی ؁1952 میں چوہدری میرمحمد مرحوم کی خصوصی کاوشوں سے تعمیر ہوا ۔ وی سی ہلی کے واحد آرایچ سی ہسپتال کا اجراء 2002۔03 میں ہوا ۔


ذیادہ تر زمین ڈھلوانی اور ناہموار ہے اور آبادی پہاڑی ڈھلوانوں پر بکھری ہوئ ہے ۔ کھیتوں میں مکئ اور گندم کی فصل کاشت کی جاتی ہے ۔ پہاڑی ڈھلوانوں پر چیڑھ کے درخت عام ہیں جنگلات میں دیگر درختوں اور پودوں میں ریں، سمبل ،سنتھا ،کینتھی گرنڈا پائے جاتے ہیں ۔ آبادی کے قریب پگھواڑ بٹنگی بٹنگ خوبانی کے پھلدار درخت بھی ملتے ہیں ۔آب وہوا خوشگوار ہے ۔ پینے کے لیے پانی چشموں کنووں اور بورنگ سے حاصل کیا جاتا ہے ۔ دیگر دیہاتوں کی نسبت وی سی ہلی کے دیہات ذیادہ بلندی پر واقع ہیں جس کی وجہ سے آبادی کو گرمیوں میں پانی کی قلت کا سامنا رہتا ہے۔

*ہلی کا محل وقوع*
وی سی ہلی کے محل وقوع کا اگر جائزہ لیا جائے تو اس کے مشرق میں کھن، درکوٹ کوہالہ uc جبری ،مغرب میں بیس بن، پکشائی uc مسلم آباد شمال مغرب میں ٹیال نلہ جبری کے گاؤں تڑلالہ کوہ سری بنگ uC ریحانہ سوکڑ یو سی دارتیاں اور مشرق جنوب میں یو سی برکوٹ کا مرکزی گاؤں واقع ہے۔
ہلی اپنے ضلعی صدرمقام ہری پورسے 38 کلومیٹر اور ایبٹ آبادسے تقریباً 62 کلومیٹر اور مری سے تقریباً 36 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔
ویلج کونسل ہلی ہری پور کی رقبے کے لحاظ سے سب بڑی وی سی ہے ۔

*ہلی کی وجہ تسمیہ*
ماسٹر گل زمان عباسی مرحوم کی روایت کی مطابق کے ہلی سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کے معنی آذادی کے ہیں ۔ جبکہ میری تحقیق کے مطابق ہلی کے معنی پہاڑی علاقہ ہے محل وقوع کے لحاظ سے یہ نام اس پر صادق آتا ہے

۔ مصنف تاریخ ہزارہ خانپور کی سرحدات کا تعین کرتے ہوئے لکھتے ہیں ۔ کہ کوہمل ہلی اور درکوٹ خانپور کی مشرقی حد میں واقع ہیں ۔ سری بنگ اس سلسلے کی اہم ترین چوٹی ہے ۔
ہلی کو پہلے پہل عباسی قبیلے نے آباد کیا۔ یہاں پر عباسی قبیلے کی جگال گوت کے لوگ آباد ہیں ۔ محکمہ مال کے کاغذات میں اسی گوت کا نام درج ہے ۔ اولین آبادکار بوہڑ محمد خان عباسی تھے ۔جو کہ حفیظ عباسی کے مطابق 1572 میں یہاں آباد ہوئے ۔انہوں نے ایک کتاب بھی لکھی ۔

*اولین آبادکار*
ہلی میں عباسی خاندان کے ابتدائ طور پر آٹھ آبادکار تھے۔ بوڑھ محمد خان ، انکے بیٹے فائل خان ، جلال خان زندہ جان یا جیندہ خان خیر محمد خان یہ چار سگے بھائ تھے ۔ بوڑھ محمد خان کی پہلی بیوی سے ایک بیٹا جان محمد تھا اور ایک بھتیجا غیرت خان جو انکے ساتھ آیا تھا ۔ یہی آٹھ اولین آبادکار تھے۔جن کی اولاد آج وی سی ہلی کے مختلف مقامات پر آباد ہے ۔ دوسرے جداعلی لعل بیگ تھے۔ لعل بیگ بوڑھ محمد خان سے کئ سال قبل یہاں آباد ہوۓ ۔ بوہڑ محمد خان عباسی کے جو پانچ بیٹے تھے ۔ ان میں سب سے بڑا فائل خان عباسی تھا ۔ جس کی اولاد فائلی کہلاتی ہے ۔ دوسرے بیٹے جلال خان کی اولاد جلالی کہلاتی تیسرے بیٹے کا نام زندہ زخان یا جیندہ خان تھا ۔ بوہڑمحمد خان کے چوتھے بیٹے خیر محمد خان تھے جن کی اولاد خیری کہلوائ ۔ ۔پانچویں بیٹے احمد خان تھے ۔
بوہڑ محمد خان کا پہلی بیوی سے بیٹا جان محمد اور بھتیجا غیرت خان انہی سے اگے نسل چلی آج ہلی کی مختلف ڈھوکوں اور محلوں میں انہی کی اولاد آباد ہے ۔ ۔

*وی سی ہلی کی
ڈھوکیں اور محلے، گاوں*

وی سی ہلی کے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد 6200 ہے۔ اسکی تین وارڈ ہیں۔ ھلی سیری اور جنڈی ۔
یہ ویلیج کونسل 22 چھوٹے گاؤں اور ڈھوکوں پر مشتمل ہے جن کے نام یہ ہیں
وارڈ ھلی، جب ،ناڑیاں، نیلا واریاں، کسّاں ،کتھروڑا، پراپر ھلی، باغ، بگلہ، چمبہ، ڈھوک دھمیال ،ٹھٹھوڑ ، جگوٹہ، ماشی اور ناغتر ہیں۔ وارڈ سیری میں پہاٹی، پینہ کلالہ سیری، نوبہار ،بنسکیری ،گھوڑا ،بڑا ہوتر، کلسی، ملاٹ، پھگاڑی نی بہک اور کمیلہ شامل ہیں
وارڈ جنڈی، پوچر، کنگڑ ڈوباں، جنڈی ،ہل، باغڑیاں پڑلی ،سمبل، دیسرہ ،چورہ اور بسالہ شامل ہیں ۔ دیسرہ دیسر خان دھنیال کے نام پر آباد ہے ۔

*عسکری شخصیات*
جنرل ظہیر الاسلام عباسی مرحوم کا تعلق ہلی بگلہ سے ہے ۔ ان کی شخصیت اور عسکری خدمات سے پاکستان کا ہر شخص اگاہ ہے ۔ دیگر عسکری شخصیات میں کرنل تاج عباسی ،میجر شاویز عباسی ، میجرگل شیراز جو سائیں عبداللہ کے پوتے ہیں ۔
میجر شعیب علی ،کیپٹن عرب حسین عباسی ،میجر عبداللہ عباسی ، حوالدار حکمداد عباسی تمغہ جرءات غازی 1965 اور 1971، محمد اشفاق عباسی جن کو پاک نیوی کی طرف سے اچھی کارکردگی دکھانے پر 11 میڈل ملے۔ کیپٹن اشرف عباسی ، حوالدار اشرف عباسی،ٹکا خان عباسی غازی جنگ 1965/71 ۔۔اس کے علاوہ اس خطے کے فوجی شہداء کی ایک طویل فہرست ہےجنہوں کی اپنے وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ۔

*سیاسی شخصیات*
سیاسی شخصیات میں سابق نائب ناظم شاہجہان عباسی، ظہور عباسی ممبر تحصیل کونسل ، حاجی الفت زمان عباسی مرحوم سابق امیدوار ناظم یوسی برکوٹ ، ریاض عباسی سابق امیدوار تحصیل ،ملک سیف اللہ عباسی نائب ناظم ،ملک محبوب الہی عباسی سابق نائب ناظم وی سی ،راشد عباسی جنرل کونسلر ، محمداکرم عباسی کلالہ ، چوہدری رفیق جنڈی ، ڈاکٹر اشرف عباسی ، اشفاق عباسی
ممبر فوجدار عباسی ، اسلم عباسی ، تاج عباسی ، مظفر خان عباسی شامل ہیں
* علمی شخصیات*
ھلی میں تعلیمی خدمات کا سہرا بانی اور اولین استاد محترم گل زمان عباسی کے نام جاتا ہے ،اکثر پرانے بزرگوں نے انہی سے تعلیم حاصل کی ہے ۔ محمدظہیر عباسی ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ مڈل سکول بگلہ ہیڈ ماسٹر سعید،الرحمن عباسی پر وفیسر مقبول عباسی ، ہیڈ ماسٹر سلیم عباسی یہاں کے ٹیچر طبقہ کی نمائندہ شخصیات ہیں.
*ویلیج کونسل ہلی کے شہداء*
وی سی ہلی کے مختلف علاقوں کے کئ نوجوانوں نے دفاع وطن کے لیے اپنی جانیں قربان کیں ۔ ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جاۓ گا ۔
ھلی کی تاریخ کے پہلے شہید گل محبت عباسی تھے جو 1971 کی جنگ میں شہید ہوے ۔آپکا تعلق ھلی کساں سے تھا۔۔فیلڈ انجنئر محمد بشیر عباسی بگلہ ہلی کے رہنے والے ضرب عضب آپریشن میں جام شہادت نوش کیا ۔۔لانس نائیک پرویز خان شہید ہلی کے مرکزی گاوں کے رہنے والے تھے ۔اور اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے آپ جنوبی وزیرستان میں شہید ہوۓ ۔۔طارق محمود عباسی شہید اور اورنگزیب عباسی شہید ہلی کے گاوں چمبہ کے رہنے والے تھے ۔ لانس نائیک خالد شہید کلالہ گاوں کے باسی تھے ۔ سپاہی محمد سلیم عباسی گاوں نیلاں ہلی سے تعلق رکھتے تھے ۔ چوہدری منیر اختر شہید گاوں جنڈی کے رہنے والے تھے۔ سوات میں شہادت پائ ۔ نائیک خالد محمود عباسی شہید 4 دسمبر 1981 کو کلالہ ہلی میں پیدا ہوۓ ۔ تعلیم کے حصول کے بعد فرنٹئر کور رجمنٹ میں بھرتی ہوۓ ۔ آپ چھ مارچ 2012 میں 31 سال کی عمر میں خیبر ایجینسی میں شہید ہوۓ ۔

*دیگر ممتاز سماجی شخصیات*
دیگر ممتاز شخصیات میں ڈاکٹر حبیب عباسی، بابو منظور عباسی،عبدالصبور عباسی ، سفیر عباسی آف نوبہار ، چوہدری شیر حسن آف دھمیال ڈھوک ، عبدالجبار عباسی، شریف خان مرحوم ،مرزا خان ، الفت عباسی مرحوم کا تعلق ھلی سے ہے ۔
مذہبی اور روحانی شخصیات میں سائیں عبداللہ بابا جن کا مزار بھی ھلی میں جَب کے مقام پر ہے۔ ان کے مفصل کوائف برادر ریاست عباسی نے مجھ تک پہنچاۓ ہیں۔ ان کی شخصیت پر علیحدہ مفصل مضمون تحریر کیا جاۓ گا ۔ بڑے استاد جی سردار خدا بخش مرحوم ، قاضی غلام رسول مرحوم کا تعلق بھی ہلی کے مرکزی گاؤں سے ہے، ڈاکٹر محمد ظہیر عباسی جنھوں نے حال ہی میں چین سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے انکا تعلق بگلہ ہلی سے ہے ۔ سماجی شخصیت خوشحال عباسی کا تعلق ھلی سے
ھے
۔ * وارڈ سیری کی اہم شخصیات* ہیڈ ماسٹر محمد ظہیر عباسی


،اورنگزیب عباسی،حاجی شیر محمد عباسی ، کونسلر محبوب عباسی ،اکرم عباسی،چوہدری فقیر محمد ، اشتیاق عباسی، سفیر عباسی، شوکت نواز، ،ریاست عباسی، مصطفیٰ عباسی ،یعقوب خان عباسی، صوبیدار صابر ، اظہر محمود عباسی ، معروف گلوکار نعیم ہزاروی ،فاروق عباسی، چوہدری یاسر، ماسٹر اسلم، سجاد عباسی ،چوہدری محمد رفیق، بابا گلستان عباسی ،عبدالمصور عباسی عبدالرشید عباسی، حافظ ذاکر، حاجی بشیر عباسی سیکرٹری چوہدری اکثر شفاء، درویش صفت بابا رمضان عباسی ، چوہدری محمد اشرف مرحوم ، گلزار عباسی۔
چوہدری عبدلجبار مرحوم محمد اشرف عباسی مرحوم

* گاؤ ں جنڈی کا تعارف*
گاؤں جنڈی ہلی سے تقریبا ً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ جنڈی میں غالب اکثریت گجر قبیلے کی ھے۔ یہاں پر مکمل گوجری زبان بولی جاتی ہے۔ جنڈی میں گوجر آٹھارھویں صدی عیسوی میں آباد ھوئے ۔ یہاں گوجروں کی چارگوتیں آباد ہیں جن میں کھٹانہ، بجاڑ ، پسوال اور لادی ۔
قدیم دور کی ممتاز شخصیات میں نمبردارچوہدری اللہ دتہ مرحوم کا نام سرفہرست آتا ہے جو پاکستان بننے سے قبل سیاسی و سماجی لحاظ سے معروف شخص تھے ۔۔ ٹھیکیدار چوھدری نمبردار اللہ دتہ کھٹانہ علاقے میں بابا دتہ ڈوباں والا کے نام سے مشہور تھے ۔ دیگر اہم شخصیات میں
ٹھیکیدار مصری خان کھٹانہ مرحوم ، حوالدار ریٹائرڈ بابا شیر محمد کھٹانہ مرحوم بی ڈی ممبر اور انکے فرزند چوہدری میر محمد مرحوم بی ڈی ممبر
انکے چھوٹے بھائی صوبیدار ریٹائرڈ چودھری گل محمد کھٹانہ ایسٹ پاکستان رائفل پولیس ۔
چوھدری گلاب خان بجاڑ مرحوم بی ڈی ممبر ، صوبیدار ریٹائرڈ حاجی گلزمان صاحب مرحوم ،
چوھدری بابو میر محمد کھٹانہ مرحوم ریٹائرڈ اکاونٹ آفیسر محکمہ جنگلات ،چوھدری میر زمان لادی مرحوم سابقہ ممبر زکوة و عشر کمیٹی ، چوہدری میر محمد مرحوم کے بیٹے چوہدری صدیق کھٹانہ مرحوم ، چوھدری محمد حنیف کھٹانہ ، اور جنرل کونسلر چوہدری محمد رفیق کھٹانہ ۔ رفیق کھٹانہ کے ہونہار فرذند بیرسٹر انجنئر چوہدری نوید کھٹانہ حال مقیم انگلینڈ اعلی تعلیم یافتہ نوجوان ہیں ۔دیگر سماجی شخصیات میں چوہدری محمد مسکین پوسوال ،چوہدری شاہد کھٹانہ ، چوہدری پرویز کھٹانہ ، چوہدری جاوید کھٹانہ حال مقیم سعودی عرب ۔جنڈی سے کھٹانہ فیملی کے ایک بزرگ چوہدری اقبال کے دادا تلہاڑ میں جا کر آباد ہوۓ تھے جن کے بیٹے چوہدری محمد زبیر ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائ کورٹ کے وکیل ہیں ۔
جنڈی کے ذیلی محلوں اور داخلیوں میں باگڑیاں ، سنبھل ، ہل ، سندوری ، پوچر، پھڑڑی ، ڈوباں ، یار گلی شامل ہیں ۔ دیسرہ اور چورہ کی بھی داخلی جنڈی میں شامل ہے
پھڑڑی ،سندوری، سنبھل، ھل، باگڑیاں ،پوچر جاکر داخلی سیری سے ملتے ہیں ۔
اور دوسری طرف ڈوباں اور یارگلی حدود گاوں سوکڑ سے ملتی ہے ضلع ہری پور کا بلند ترین پہاڑی مقام کوہ سری بنگ جنڈی سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔ جنڈی میں گوجر قبیلے کے علاوہ عباسی قبیلے کے کچھ گھرانے آباد ہیں ۔ باقی دیگر کسی قوم کا فرد یہاں آباد نہیں ۔۔


جنڈی میں زرعی زمینوں کے 70 فیصد حصہ کو پانی لگتا ھے ۔۔کیونکہ یہاں پر قدرتی چشمے کثیر تعداد میں ملتے ہیں۔ یہاں کے لوگ آرمی اور نیم سرکاری اداروں میں ملازم ہیں اور کئ لوگ بیرونی ممالک میں بھی روزگار کے سلسلے میں مقیم ہیں ۔جنڈی کا واحد پرائمری سکول 1952 میں چوہدری شیر محمد خان مرحوم کی خصوصی کاوشوں سے تعمیر ہوا تھا۔ آج 68 سال گزرنے کے باوجود اپ گریڈ نہیں ہو سکا ۔ وی سی ہلی کا یہ گاوں زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے ۔ مشکل ترین پہاڑی راستے اور روڈ کی حالت ناگفتہ بہ ہے ۔

*جنڈی کی ممتاز شخصیات*
ناظم محبوب الہی عباسی ، سابقہ کونسلر حاجی محبوب، وحید اصغر، چوہدری میر محمد خان مرحوم ،، بیریسٹر چوہدری محمد نوید ایڈووکیٹ ،محمد ذوالفقار ، چوہدری محمد مسکین ، سابق کونسلر عبدالغفار عباسی مرحوم، ماسٹر اکرم مرحوم ،برکت زمان ،چوہدری شیر محمد سابق بی ڈی ممبر ،چوہدری جان محمد مرحوم، یوتھ کونسلر تنویر عباسی ۔

*وی سی ہلی کے ممتاز علماء کرام*
مولانا قاری عبدالجبار عباسی صاحب ، مولانا رستم عباسی ناظم تعلیمات جامعہ قاسمیہ اسلام آباد ،مفتی جہانگیر عباسی صاحب خطیب ( میڈیا ٹاؤن اسلام آباد ) ، مفتی واجد علی رضوی صاحب ، مولانا مفتی محمد ارشاد صاحب ، مولانا صفہان صاحب، مولانا حافظ نثار عباسی صاحب ،حافظ چوہدری ذاکر ، قاضی احسان الحق مرحوم اور فضل الحق مرحوم ۔ مفتی اسرار عباسی مولانا حافظ شاہد محمود عباسی

*وی سی ہلی کی اقوام*
وی سی ہلی میں عباسی قبیلے کے لوگ غالب اکثریت میں ہیں۔ جبکہ دوسرے نمبرپر یہاں گوجر قبیلے کے لوگ آباد ہیں ۔ جن کی آبادی جنڈی ، پہاٹی ،ملاٹ سیری وغیرہ میں ہے ۔ دیگر قبائل میں اعوان، سید ، جنجوعہ اور حجام پیشے کے لوگ جو مغل کہلواتے ہیں یہاں پر آباد ہیں
ہلی کے ذیادہ تر نوجوان پاک آرمی میں ملازمت کرتے ہیں ، اس کے علاوہ یہاں کے لوگ ائیر فورس ،فرنٹئر فورس ، بیرونی ممالک اور وفاقی اداروں میں بھی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

**شعبہ صحافت کے دو روشن ستارے*
* وی سی ہلی کا تذکرہ ریاست عباسی اور اشتیاق عباسی کے بغیر نا مکمل ہے ۔ جنہوں نے صحافت کے شعبے میں رہتے ہوۓ اپر خانپور کے مسائل کو اجاگر کیا ۔ حکومتی ذمہ داران کو مسائل سے اگاہ کیا ۔ جس کی وجہ سے بروقت اقدامات اٹھاۓ گۓ ۔ اشتیاق عاسی پینہ گاوں کے رہنے والے ہیں ماسٹر فرحت عباسی کے بھتیجے ہیں علمی گھرانے سےتعلق رکھتے ہیں ۔
ریاست عباسی کلالہ کے رہنے والے ہیں ۔
جناب محمد اسلم عباسی کے فرزند اور شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں ۔آپ سوشل خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں ۔ سوشل میڈیا پر انتہائ فعال اور اپر خانپور کے مساٸل کو سوشل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرنے میں ان کا اہم کردار ہے ۔ انہی کی تحریک پر وی ہلی کا مضمون تحریر کیا گیا ۔ مذکورہ بالا معلومات انہی کے توسط سے فراہم ہوٸی ہیں۔
*نوٹ ؎!* کوئ بھی تحقیق حتمی نہیں ہوتی انتہائ محنت کے باوجود اس میں ضرور معلومات کی کمی رہ جاتی ہے ۔جہاں بھی تحریرمیں اضافہ کی گنجائش دیکھیں ضرور مطلع فرمائیں ۔ ترمیم و اضافہ ہو جاۓ گا ۔ ویلیج کونسل ہلی کا ہر گاوں اس بات کا متقاضی ہے کہ اس کا قدیم وجدید تعارفی آئینہ سب کے سامنے لایا جاۓ تاکہ آنے والے نسل کو اپنے آباواجداد کے دور کے حالات و واقعات سے اگاہی ہو سکے ۔اور اس آئینے میں وہ اپنا ماضی دیکھ سکیں ۔ ان شاء اللہ جلد وارڈ سیری ، جنڈی اور پینہ کا علیحدہ علیحدہ تعارفی خاکہ پیش کیا جاۓ گا ۔ میں 2006 سے مارگلہ کے دیہات کی ڈائریکٹری تیار کرنے میں مصروف بہ عمل ہوں ۔ باوجود مسلسل محنت کے ابھی تک ساٹھ دیہات کے مکمل کوائف مرتب کرنے میں کامیاب ہو سکا ہوں ۔ اس سست رفتاری کی بنیادی وجوہات لوگوں کی اس تحقیقی کام سے عدم دلچسپی ، معلومات فراہم کرنے میں ہچکہاہٹ ،اور اپنے آبائ ثقافتی ورثے سے دوری ہے۔ اس تحقیق کے دوران سب سے متاثر کن رسپانس لورہ کی عوام نے دیا ان کی دلچسپی نے مجھے تحقیق کو وسعت دینے پر اکسایا ۔
وی سی ہلی کے قارئین یہ بات ذہن نشین رہے کہ مذکورہ مضمون برادر ریاست عباسی کی خصوصی دلچسپی ، بار بار یاددہانی کی وجہ سے تحریری شکل میں آپ کی نگاہوں کی زینت بنا ہے ۔ اس تحریر کے منظرِ عام پر لانے کا سہرا انہی کے نام جاتا ہے
تلاش ماضی۔ ۔ ۔ ۔
محمد امجد چوہدری ۔ 

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں